حسین داؤد ایک مشہور پاکستانی تاجر اور سماجی کارکن ہیں۔ دائود خاندان کی کاروباری صلاحیتوں کی بدولت ، حسین داؤد نے بہت سے ایسے کاروباروں کو آگے بڑھایا جنہوں نے پاکستان کی معاشی خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ داؤد فاؤنڈیشن کے علاوہ ، وہ داؤد ہرکولیس گروپ کی بھی قیادت کرتے ہیں جو داؤد ہرکولیس کارپوریشن ، اینگرو کارپوریشن اور حب پاور کمپنی پر مشتمل ہے۔ دائود ہرکولیس گروپ کے بنیادی مقاصد توانائی کے بحران ، زراعت اور خوراک کی کمی جیسے مسائل، جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرتے ہیں، کا پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔ حسین داؤد نے پاکستان پاورٹی الیوی ایشن فنڈ (پی پی اے ایف) ، کراچی ایجوکیشن انیشیٹو (KEI) اور کراچی اسکول فار بزنس اینڈ لیڈرشپ (کے ایس بی ایل) میں چیئرمین کی حیثیت سے بھی قابل قدر خدمات انجام دیں۔

حسین داؤد ورلڈ اکنامک فورم اور اس کی عالمی ایجنڈا کونسل برائے انسداد بدعنوانی ، تعلیم ، اور پاکستان کے پارٹنرنگ اگینسٹ کرپشن  انیشیٹو (PACI) کے ایک سرگرم رکن ہیں۔ وہ سان فرانسسکو میں کریڈل ٹو کرڈل انسٹی ٹیوٹ کی بین الاقوامی مشاورتی کونسل کے چیئرمین بھی ہیں۔ انہوں نے متعدد تعلیمی اور سماجی انجمنوں کی حمایت کی ہے اور پاکستان بزنس کونسل اور بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کے بورڈ میں ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ اکتوبر 1993 سے جولائی 2004 تک غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک سرگرم ممبر بھی رہے۔ فی الحال ، وہ کراچی ایجوکیشن انیشی ایٹو برطانیہ ، لندن اور ایشیاء ہاؤس ، لندن کے بورڈ میں شامل ہیں۔

ماضی میں ، حسین داؤد نے ایجوکیشن ٹاسک فورس کے بورڈ ممبر اور پنجاب یونیورسٹی کے سینیٹر کی حیثیت سے حکومت پاکستان کو کارپوریٹ گورننس میں اپنی مہارت سے استفادہ بخشا۔ حسین داؤد دسمبر 2007 سے اپریل 2012 تک پاکستان سینٹر فار فلانتھروپی کی بورڈ کمیٹی میں بھی شامل رہے۔

حسین داؤد مقامی سطح پرشعبہ صحت کی ترقی میں بھی مصروف عمل رہے۔ وہ فروری 2002 سے مارچ 2007 تک شوکت خانم میموریل اسپتال کے بورڈ میں رہے۔ انہوں نے مارچ 1986 میں الشفا آئی اسپتال کے ٹرسٹی کی حیثیت سے بھی ذمہ داری قبول کی۔

اٹلی کے اعزازی مشیر کی حیثیت سے انہیں اطالوی حکومت نے "یوفیئئئل آرڈینین المریٹو ڈیلا ریپبلک اطالانیہ” “Ufficiale Ordine al Merito della Repubblica Italiana” کے ایوارڈ سے نوازا۔

حسین داؤد نے امریکہ کے کیلوگ اسکول آف مینجمنٹ، نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ برطانیہ کی شیفیلڈ یونیورسٹی سے میٹالرجی (Metallurgy ) میں گریجویٹ ہیں۔